سِیاہ فام غلام |
''شِفاء شریف ''میں ہے: جب رحمتِ عالم،نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مُسکراتے تھے تودَرودِیوار روشن ہوجاتے ۔
(اَلشِّفا ص۶۱ ، مرکز اہل سنت برکات رضا، ہند)
اب مسکراتے آئيے سُوئے گناہ گار آقا اندھیری قبر میں عطاؔرآگیا
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
(5)گُمشدہ سُوئی
اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا رِوایَت فرماتی ہیں: میں سَحَری کے وقت گھر میں کپڑے سی رہی تھی کہ اچانک سُوئی ہاتھ سے گرگئی اورساتھ ہی چَراغ بھی بُجھ گیا۔ اِتنے میں مدینے کے تاجدار،مَنبعِ انوار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم گھر میں داخل ہوئے اورسارا گھر مدینے کے تاجور صلَّی اللہ