Brailvi Books

صراط الجنان جلد سوم
12 - 558
 صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ  پرایمان لائے اور ہم نے اُن کے برحق ہونے کی شہادت دی، پس  تو ہمیں حق کی گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ دے اور ہمیں اُس حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَکی امت میں داخل فرما جو روزِقیامت تمام اُمتوں کے گواہ ہوں گے۔ (اوریہ بات انہیں انجیل سے معلوم ہوچکی تھی۔) اِس آیت سے معلوم ہوا کہ ذکرِ الٰہی کے وقت عشق و محبت میں رونا اعلیٰ عبادت ہے۔ اسی طرح عذابِ الٰہی کے خوف اور رحمتِ الٰہی کی امید میں رونا بھی عبادت ہے ۔بہت سے عاشقانِ قرآن، قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے جھومتے ہیں ، یہ قرآن کریم سے لذت و سُرور حاصل ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ صبح کی خوشگوار ہوا سے نرم شاخیں حرکت کرتی ہیں اور تلاوت کرنے والا رحمتِ الٰہی کی نسیم سے ہلتا ہے۔
 تلاوتِ قرآن کے2 فضائل:
	حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ، حضور سیدُ المرسلینصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’جو مومن قرآن پڑھتا ہے، اس کی مثال ترنج کی سی ہے کہ خوشبو بھی اچھی ہے اور مزہ بھی اچھا ہے اور جو مومن قرآن نہیں پڑھتا، وہ کھجور کی مثل ہے کہ اس میں خوشبو نہیں مگر مزہ شیریں ہے ۔اور جو منافق قرآن پڑھتا ہے، وہ پھول کی مثل ہے کہ اس میں خوشبو ہے مگر مزہ کڑوااور جو منافق قرآن نہیں پڑھتا، وہ اندرائن کی مثل ہے کہ اس میں خوشبو بھی نہیں ہے اور مزہ کڑوا ہے ۔ (1)
	حضرت عائشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا سے مروی ہے ، رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’ جو قرآن پڑھنے میں ماہر ہے، وہ کراماً کاتبین کے ساتھ ہے اور جو شخص رک رک کر قرآن پڑھتا ہے اور وہ اُس پر شاق ہے یعنی اُس کی زبان آسانی سے نہیں چلتی، تکلیف کے ساتھ ادا کرتا ہے، اُس کے لیے دو اجر ہیں۔ (2)(3) 
تلاوتِ قرآن کے وقت رونے کی ترغیب:
	تلاوتِ قرآن کے وقت رونا مستحب ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کے جلیلُ القدر بندوں کا طریقہ ہے کہ بلند مراتب پر پہنچنے کے باوجودبھی ان کی دلی کیفیات یہ ہوتی ہیں کہ جب ان کے سامنے کلامِ الٰہی کی آیات پڑھی جاتی ہیں تو انہیں سن کر وہ اللہ تعالیٰ کے خوف سے رونے لگتے ہیں جیسا کہ سورۂ مریم کی آیت نمبر 58 میں بیان ہوا، اسی طرح ان کی ایک
 ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1…بخاری، کتاب الاطعمۃ، باب ذکر الطعام، ۳/۵۳۵، الحدیث: ۵۴۲۷۔
2…مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل الماہر بالقرآن والذی یتتعتع فیہ، ص۴۰۰، الحدیث: ۲۴۴(۷۹۸)۔
3…تلاوتِ قرآن کے مزید فضائل جاننے کے لئے امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ ’’تلاوت کی فضیلت ‘‘(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ) کا مطالعہ فرمائیں۔