سینگوں والی دلہن |
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمیْنَ وَ الصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ المُرسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْم ؕ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ؕ
بَرَکاتِ تعویذاتِ عطاریہ(حصہ سِوُم)
شيطٰن لاکھ سستی دلائے اس مختصررسالے کا اوّل تا آخر مطالعہ فرمالیں ۔
عاشقِ اعلیٰ حضرت ،امیرِ اہلسنّت با نیِ دعوتِ اسلامی، حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطارقادِری رَضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے'' ضیائے دُرُودوسلام'' میں فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّم نقْل فرماتے ہیں ''جِبرائیل (علیہ السلام) نے مجھ سے عَرْض کیا کہ ربّ تعالیٰ فرماتا ہے،اے مُحَمّد! کیاتم اِس بات پر راضی نہیں کہ تمہارا اُمَّتی تم پر ایک سلام بھیجے، میں اُس پر دس سلام بھیجوں ۔
(سنن النسائی ص۱۹۱ باب المدینہ کراچی )
صلّو ا علٰی الْحَبِيْب ! صَلَّی اللہ تَعالٰی علٰی مُحَمَّد
(۱)سینگوں والی دلہن
باب ُالاِسلام (سندھ) کے ایک گھر میں شادی کی تیاریاں عُروج پر تھیں۔ بیٹی کو بیاہنے کا ارمان پورا ہونے کو تھا۔ صبح بارات آنی تھی، بہنیں خوشی سے پھولے نہیں سما رہی تھیں۔ گھر کو برقی قُمقُموں سے دلہن کی طرح سجایا گیا تھا۔