(2 ) سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا سلام عطّار کے نام
بابُ الاسلام سندھ کے مشہور شہر حیدر آباد کے مُقِیم اسلامی بھائی نے حلفیہ (یعنی خدا کی قسم کھا کر)بیان کیا ہے کہ مجھے 4رَمَضان المبارک ۱۴۲۹ھ مدینے شریف حاضِری کی سعادت نصیب ہوئی ۔5شوال المکرم۱۴۲۹ھ بروز پیر شریف یا منگل دوپہر تقریباً ڈھائی بجے الوداعی حاضری کے لئے بارگاہِ رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میں عین سنہری جالیوں کے سامنے اپنا اور دیگر حضرات کا سلام پیش کررہا تھا۔ اس دوران جب میں نے اپنے پیرومُرشِد ،شیخ طریقت، امیر اہلسنّت، بانیٔ دعوت اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری دامت برکاتہم العالیہ کا سلام بارگاہِ رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میں پیش کیا توجالی مبارک کے پیچھے سے آواز آئی:’’ میرے الیاس کو بھی سلام کہنا۔‘‘میں ایک دم چونکا اوراِدھر اُدھر دیکھا تو ہر طرف ماحول پر سکون تھا عید گزر جانے کے باعث وہاں بہت کم لوگ تھے۔میں نے ایک بار پھر اپنے پیرومرشد امیر اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کا سلام بارگاہِ رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم میں پیش کیا تو دوبارہ جالی مبارکہ کے پیچھے سے آواز آئی:’’ میرے الیاس کو بھی میرا سلام کہنا۔‘‘ یہ سن کر مجھ پر رِقّت طاری