۱۴۲۷ھ، 2006ء کا اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے والے سندھی ہوٹل (باب المدینہ کراچی)کے ایک سَیِّد اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مجھے جیلانی سلسلے میں خلافت حاصل ہے۔میرا دعوتِ اسلامی کے ماحول اور امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ کے دامن سے وابستگی کا سبب بڑا ایمان افروز ہے۔ میری قسمت کا ستارہ کچھ یوں چمکاکہ ایک رات جب میں سویا تومیری قسمت انگڑائی لے کر جاگ اٹھی اور خواب میں دوجہاں کے سلطان ،شنشاہِ کون و مکاں ،سرورِ ذیشان،مَحبوبِ رحمنعَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کا دیدارِ عالی شان نصیب ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے لب ہائے مبارَکہ کو جنبش ہوئی رَحمت کے پھول جھڑنے لگے الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے :’’ تم دعوتِ اسلامی کے بانی ’’الیاس قادری‘‘ سے طالب ہو جاؤ۔‘‘
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ َعَزَّوَجَل سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کے حکم پر دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مر کز (باب المدینہ کراچی) میں حاضِر ہو کر قبلہ شیخِ طریقت، امیرِاَہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطارقادِری رَضَوی دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہسے طالب ہو گیا ۔اب میں مدنی ماحول سے وابستہ ہوں اور اپنے مریدین