Brailvi Books

سگِ مدینہ کہنا کیسا؟
2 - 45
گناہ وآثام مسجدُالنَّبَوِیِّ الشَّریف علٰی صاحِبِہا الصَّلٰوۃ وَالسَّلام میں بیٹھا اپنے لیٹر پیڈ پر کچھ تحریر کر رہا تھا،قریب بیٹھے ہوئے ایک تُرک حاجی کی نظر پیڈ پر اوپر کی جانب لکھے ہوئے نام سگِ مدینہ محمد الیاس قادری پر پڑی، میرے ہاتھ سے پیڈ لیکر سَگم سگانِ مدینہ ( یعنی میں تو مدینے کے کتوں کا بھی کتا ہوں) کہتے ہوئے اس نے پیڈ کو عقیدت سے چوم لیا ۔ سُبحٰنَ اللہ!یہ اُس عاشقِ رسول تُرک کی مَحَبَّت تھی،جب کہ بعضوں کو شیطان یوں وسوسوں میں مبتَلا کر دیتا ہے کہ انسان چُونکہ اشرف المخلوقات ہے لہٰذا اس کو کسی جانور سے تَشبِیہ دینا،مَثَلاً عشقِ رسول میں خود کو سگِ مدینہ یعنی مدینے کا کتّا کہنایا کسی کوبلی، گھوڑا، گدھا،شیر، چیتا وغیرہ وغیرہ کہناکہلواناعظمتِ انسان کی توہین ہے۔نیز اپنے آپ کو سگ کہنے میں  اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ناشکری بھی ہے کیوں کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اچھا خاصا انسان بنایا تو کوئی اپنے آپ کو سگِ مدینہ کیوں کہے اور لکھے!
پورا بیان سن لیجئے ان شاء اللہ عزوجل وسوسے کٹ جائیں گے
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّوَجَلَّ ہم سب کو شیطانی وسوسوں
Flag Counter