ایک شخص نے دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم کی بارگاہ میں عرض کی :''کل بروزِ قیامت کونسی چیز نجات دلائے گی؟''تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :''اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ بددیانتی نہ کرنا۔'' تو اس نے پھر عرض کی :''بندہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ بددیانتی کیسے کر سکتا ہے؟''تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :''اس طرح کہ تم کوئی ایسا کام کرو جس کا حکم تمہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے رسول نے دیا ہو لیکن تمہارا مقصود غیرُاللہ کی رضا کا حصول ہو،لہٰذا رِیاکاری سے بچتے رہو کیونکہ یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ شرک ہے اور قیامت کے دن ریاکار کو لوگوں کے سامنے چار ناموں سے پکارا جائے گا یعنی