Brailvi Books

راہِ علم
7 - 109
پیش لفظ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
    زیر نظر کتاب ''تعلیم المتعلم طریق التعلم''علامہ مولانا امام برہان الدین زرنوجی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی مختصر و جامع تصنیف ہے جو آپ نے علم دین کے موضوع پر مرتب فرمائی۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ترکستان کے مشہور شہر'' زرنوج'' میں پیدا ہوئے ، اسی وجہ سے زرنوجی کہلائے ۔زرنوج ،خوجند کے بعد ماوراء النہر کے قریب واقع ہے۔آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی شخصیت علم و فضل ،زھد و تقوی سے عبارت تھی ۔علماء احناف میں یگانہ روزگار شمار کیے جاتے تھے ،آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو صاحب ہدایہ شیخ الاسلام برہان الدین ابی الحسن علی بن ابی بکر المرغینانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے شرف تلمذ حاصل تھا، آپ کا وصال تقریباً ۶۱۰؁ ھ میں ہوا۔

    آپ نے اپنی اس کتاب میں ''ایک طالب علم کو کیسا ہونا چاہیے ''اور طلب علم میں طلبہ کو کن کن مشکلات و مصائب کا سامنا ہو سکتا ہے اور ان مشکلا ت و مصائب سے کس طرح برأت مل سکتی ہے ان کا بیان کیا ہے ،طلبہ پرہیزگاری ،سلیقہ شعاری اور قناعت پسندی اور علم دین کے حصول میں ثابت قدمی کیسے حاصل کر سکتے ہیں ان امور کو بھی ذکر کیا ہے ،کیونکہ شروع میں جب طلبہ جامعات میں داخلہ لیتے ہیں تو بہت اچھی اچھی نیتوں اور ڈھیر سارے جذبات کے ساتھ علم دین حاصل کرنے میں مشغول ہو جاتے ہیں مگر آہ! آہستہ آہستہ ان نیتوں اور جذبات میں شیطان طالب علم کو سستی
Flag Counter