پہلے اسے پڑھ لیجیے !
اِنسان کی بنیادی ضَروریات میں سے لباس بھی ہے جو سَتر پوشی کے ساتھ ساتھ بدنِ اِنسانی کو سردی اور گرمی کے اَثرات سے بھی محفوظ رکھتا ہے ۔ لباس اِنسان کے وقار اور اس کی شخصیت کاآئینہ دار بھی ہوتا ہے ۔ اِن وُجُوہات کی بِنا پر ہرایک اسے پہننے پر مجبور ہے ۔ جس طرح عِلاج مُعالجے کے لیے علاقے میں طبیب کا ہونا ناگزیر ہے اسی طرح کپڑے سِلوانے کے لیے مُعاشرے میں درزی کا ہونا بھی بے حد ضَروری ہے ۔ یوں ہرشخص کے لیے کپڑا خریدنے ، سِلوانے اور پہننے کے مُعاملات کے بارے میں ضَروری معلومات جاننے کی اَہمیت دوچند ہو جاتی ہے مگرعلمِ دِین سے دُوری اور جہالت کے باعِث مسلمانوں کی ایک تعداد اِس حوالے سے بہت سے گناہوں میں مبتلا نظر آتی ہے ۔
پیشِ نظر رِسالہ۳مُحَرَّمُ الحرام ۱۴۳۴ ھ کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ (کراچی) میں درزی پیشہ سے مُنسَلک اسلامی بھائیوں کے بارے میں ہونے والے مَدَنی مذا کرے کاتحریری گلدستہ ہے جس میں شیخِ طریقت ، اَمیرِ اہلسنَّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اس شعبے میں ہونے والی بے شمار شَرعی غَلَطیوں کی نہ صرف نشاندہی فرمائی بلکہ نہایت ہی اَحسن اَنداز میں اِصلاح بھی فرمائی ہے ۔ اِس مَدَنی مذاکرے کے مَدَنی پھولوں کی خوشبوؤں سے دُنیا بھرکے مسلمانوں کو مہکانے کے مُقَدَّس جذبے کے تحت المدینۃُ العلمیۃ کا شعبہ’’ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘ اسے کافی تَرامیم و اِضافوں کے ساتھ’’دَرزیوں کے بارے میں سُوال جواب‘‘کے نام سے پیش کرنے کی سعادت حاصِل کر رہا ہے ۔ اِس رِسالہ کا مُطالعہ کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ظاہر و باطِن کی اِصلاح ، محبت ِالٰہی و عشقِ رسول کی لازوال دولت ملنے کے ساتھ ساتھ مَزید حُصُولِ علمِ دِین کا جذبہ بھی بیدار ہو گا ۔
اِس رِسالے میں جو بھی خوبیاں ہیں یقیناً ربِّ رَحیم عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے محبوبِِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی عطاؤں ، اَولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام کی عنایتوں اور اَمیراہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکی شفقتوں اور پُرخُلوص دُعاؤں کا نتیجہ ہیں اور خامیاں ہوں تو اس میں ہماری غیر اِرادی کوتاہی کا دَخل ہے ۔
مجلس المدینۃ العلمیۃ
(شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)
۱۷ ذیقعدۃ الحرام ۱۴۳۹ ھ / 31 جولائی 2018ء