Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 41:رَفیقِ سفر کیسا ہو؟
2 - 28
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
رَفیقِ سفر کیسا ہو؟ 
 (مَع دِیگر دِلچسپ سُوال جواب )  
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ (۲۹صفحات) مکمل پڑھ لیجیے  اِنْ  شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ   معلومات  کا اَنمول خزانہ  ہاتھ آئے  گا ۔ 
دُرُود شریف کی فضیلت
حضرتِ سَیِّدُنا اَبُودَرداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے کہ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا : جُمعہ کے دِن مجھ پر بکثرت دُرُود شریف پڑھو کیونکہ جُمعہ کا دِن فَرِشتوں کی حاضِری کا دِن ہے اس دِن فَرِشتے حاضِر ہوتے ہیں اور  جو کوئی بھی مجھ پر دُرُود شریف پڑھتا ہے اس کا دُرُود میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ دُرُود پڑھنے سے فارِغ ہو جائے ۔  حضرتِ سَیِّدُنا اَبُودَرداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کہتے ہیں میں نے عرض کی : کیا آپ کی(ظاہری)وفات کے بعد بھی؟اِرشاد فرمایا : وَبَعْدَ الْمَوْتِ اِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ  عَلَى الْاَرْضِ اَنْ تَاْكُلَ اَجْسَادَ الْاَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اللَّهِ حَيٌّ  يُرْزَقُ ىعنى وفات کے بعد بھی ، بے شک اللہپاک نے زمین پر حرام فرما دیا ہے کہ وہ اَنبیائے  کرام (عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ  وَالسَّلَام) کے جسموں کو کھائے ، اللہپاک کے نبی زندہ ہیں ، روزی دیئے جاتے ہیں ۔ (1)  



________________________________
1 -    ابن ماجه ، کتاب الجنائز ، باب  ذکر  وفاته ...الخ ، ۲ / ۲۹۱ ، حدیث : ۱۶۳۷ دار المعرفة بیروت