Brailvi Books

قسط17: سیرتِ اعلٰی حضرت کی چند جھلکیاں
2 - 27
 کرتے ہیں ، ایسا کرنا کیسا؟   
جواب :  Students(یعنی طَلبہ) کے ایک دوسرے کی چیزیں اِستعمال کرنے کی  مختلف صورتىں ہىں مثلاً  اىسے دو بالغ دوست جن کا آپس مىں اِس طرح کا دوستانہ ہے  کہ اىک دوسرے کى چىزىں بِلا تکلف اِستعمال کرتے ہیں اور کوئى بھی  بُرا نہىں مَناتا تو یہ جائز ہے ۔ اگر اىسا تعلق نہىں اور پھر بھی بِلا اجازت ایک دوسرے کی چیز اِس طرح اِستعمال کی کہ اسے کچھ  نُقصان پہنچا تو اِستعمال کرنے والا گناہگار ہو گا۔ ایسے موقع پر عموماً کہہ دیا جاتا ہے کہ میں نے نُقصان کہاں پہنچاىا ہے ؟بس دو پىپر ہى تو کاپی میں سے پھاڑے ہىں۔ یاد رہے کہ  ىہ بھی نُقصان ہے ۔ اِسى طرح قلم سے لکھا تو کچھ نہ کچھ قلم گھسا اور اس کىInk(یعنی سیاہی)اِستعمال ہوئى تو ىہ بھى نُقصان پہنچانا ہی ہے ۔ اگر نقصان نہ بھی پہنچے تب بھی بِغیر اجازت دوسرے  کی چیز اِستعمال نہ کی جائے کہ اگر قِیامت کے روز پکڑ ہوئی تو کیا بنے گا؟ 
دوسروں کی چیزیں اِستعمال نہ کرنے میں ہی عافیت ہے 
بہرحال عافىت اِسى مىں ہے کہ بندہ اپنى چىز ہى اِستعمال کرے ۔ قریبی دوست کی اَشیا بھی بِلااِجازت اِستعمال نہ کرے اور نہ ہی بار بار اِستعمال کرنے کے لیے اِجازت طلب کرے کیونکہ بہت سے بے تکلف دوستوں میں بھی بعض اوقات مَسائِل پیدا  ہو جاتے ہىں مثلاً اگر کوئی  دوست کی موٹرسائیکل پنکچر کر کے آ گیا یا ایکسیڈنٹ میں کچھ نُقصان کر دیا تو اب جس کا نُقصان ہوا ہے وہ خوشى سے