Brailvi Books

عُیونُ الحِکایات (حصہ اول)
15 - 410
حاصل کیا۔ان کے علاوہ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے تقریباً 87اساتذہ کرام سے علمی استفادہ کیاجن میں ابو القاسم ھبۃ محمد بن عبدالواجد الشیبانی،ابو البر کات عبدالوہاب بن مبارک انما طی،ابن طبری،ابو الحسن ابن زاغوانی اور ابن عقیل رحمہم اللہ تعالیٰ وغیرہ شامل ہیں۔
وعظ ونصیحت کاشوق :
     آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو وعظ ونصیحت اور بیان کرنے کا بہت شوق تھا ،اسی شوق کی بناء پر آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بہت چھوٹی عمر میں بیان کرنا شرو ع کردیا اور لوگ بھی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے بیان میں دلچسپی لینے لگے لیکن ابھی اس گو ہر نایاب کو تراشنے کی ضرورت تھی۔ چنانچہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے اُستاد ابن زاغوانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جو اس زمانے کے مشہور واعظ تھے ،انہوں نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو بیان سکھایا اور ان کی زیرِ نگرانی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بہت جلد ایک بہت اچھے واعظ بن گئے ۔

    آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنی سعی  پیہم ، اورمشفق اُ ستاد ابوالحسن ابن زاغوانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی خصوصی شفقتوں اور خاص توجہ سے تقریباً 20سال کی عمر میں باقاعدگی سے وعظ فرمانے لگے ۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وعظ سننے دورو نزدیک سے لوگ آنے لگے اور آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے مستقل تربیتی اِجتماع شروع کردیا ۔ اس تر بیتی اِجتماع میں علماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ ، طلباء ، خلفاء، وزراء ، بڑے بڑے بادشاہ ، عوام اور ہر طر ح کے لوگ شامل ہوتے اور اپنی علمی وعملی پیاس بجھاتے۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے تربیتی اِجتماع میں لوگو ں کی تعداد تقریباً دس ہزار(10,000)تک ہوتی اور کبھی کبھی تواس اجتماع میں تعداد ایک لاکھ(1,00000)تک پہنچ جاتی ۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بہت فصیح وبلیغ کلام فرماتے اور دورانِ بیان اشعار بھی پڑھتے ، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا بیان نصیحت آموز کلمات پر مشتمل ہوتا ، لوگ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا بیان سن کر آخرت کی تیاری کی طرف راغب ہوتے ، گناہ گار گناہوں سے تا ئب ہوجاتے، متقی وپر ہیز گار لوگوں کو مزید جذبہ ملتا، بے علموں کو علم وعمل کی دولت نصیب ہوتی ، بے سکونوں کو سکون ملتا۔

     الغرض! آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے دور کے عظیم مُبَلِّغ تھے اورآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا انداز سب سے منفرد تھا،دورانِ بیان قرآن پاک کی آیتیں پڑھتے، تر غیب کے لئے واقعات بیان فرماتے، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے تربیتی اجتماع میں شریک ہونے والا خوب فیض یاب ہوتا، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ دینِ اسلام کے ایک عظیم مُبَلِّغ تھے ۔
حد یث پاک سے محبت:
    آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو حدیثِ پاک سے بہت زیادہ محبت تھی۔ چنانچہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے پختہ ارادہ کرلیا کہ جب تک ''صحیح بخاری، صحیح مسلم ،جامع ترمذی، سُننِ ابو داؤد ، سُننِ نسائی ،سُننِ ابنِ ماجہ، مسندامام احمد ، طبقات ابن سعد،تاریخ الخطیب،حلیۃ الاولیاء ، ان کے علاوہ چند اور کتا بیں حفظ نہ کرلوں اس وقت تک مستقل علمِ حدیث حاصل نہیں کرو ں گا۔ چنانچہ
Flag Counter