مَدَنی مُنّو!دیکھا آپ نے کہ چھوٹی سی عمر میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کیسی مَدَنی سوچ رکھتے تھے ۔ہمیں بھی چاہئیے کہ کسی کی چیز بغیر اجازت نہ کھائیں۔ بعض بچے ٹھیلے والے کی نظروں سے بچا کر ٹھیلے سے چیزیں چرا کر کھا لیتے ہیں ،لوگوں کے گھروں کے صحن میں لگے درختوں سے پھل توڑ کر کھا لیتے ہیں ،اسی طرح کئی طریقوں سے دوسروں کی چیزبلا اجازت کھا پی لیتے ہیں اور اسے کوئی برائی بھی نہیں سمجھتے۔حالانکہ ایسا کرنے سے بندوں کے حقوق تَلف(یعنی ضائع)ہوتے ہیں جس کا قیامت کے دن حساب دینا پڑے گا اور جب تک وہ مسلمان ہمیں معاف نہیں کرے گا ہماری جان نہیں چھوٹے گی ۔اس لئے اگر کبھی ایسی غلطی ہوبھی جائے تو معافی مانگنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔اللہ تعالیٰ ہمیں پرہیزگار بننے کی توفیق عطا فرمائے ،آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد