اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
نور والا چہرہ
بچّی نے جب کُنویں میں تُھوکا۔۔۔۔۔
حضرتِ سیِّدُناشیخ محمد بن سُلیمان جَزُولی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلی فرماتے ہیں : میں سفر پر تھا، ایک مقام پر نَماز کا وقت ہو گیا، وہاں کُنواں (Well) تو تھا مگر ڈَول(Bucket) اور رسّی (Rope) نہیں تھی۔ میں اِسی فکر میں تھا کہ ایک مکان کے اوپر سے ایک بچّی نے جھانکا اور پوچھا:آپ کیا تلاش کر رہے ہیں ؟ میں نے کہا: بیٹی ! رسّی اور ڈَول ۔ اُس نے پوچھا: آپ کا نام ؟کہا: محمد