سے بذريعہ مکتوب سلسلہ عاليہ قادِريہ رَضَويہ ميں داخل ہو کر''عطاری'' بھی بن گيااور باجماعت نمازیں پڑھنے لگا، مگر کبھی کبھی شيطان مذہبِ اسلام کے لئے وسوسے ڈالتا تھا۔ايک روز اميراَہلسنّت دامت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کارسالہ''بڈھاپُجاری'' پڑھا تواِ ن تمام وسوسوں کی جڑ سے کاٹ ہوگئی۔اَلْحَمْدُ ِللہِ عَزَّوَجَلَّ18جولائی 2005 کوعاشقانِ رسول کے ہمراہ مدنی قافلے ميں سفرکی سعادت ملی۔اس سے پہلے ميں ذرا ذرا سی بات پرگھر والوں سے ناراض ہو جاتا ، کھانا مزاج کے خلاف ملتا تو خوب شور مچاتا۔مدنی قافلے ميں سفر کی برکت سے يہ عادت بھی نکل گئی۔گھر والے ميری اس تبديلی پر حيران تھے اور مذہبِ اسلام سے متاثر ہورہے تھے۔ميں داڑھی شريف کی سنت اپنانے کے ساتھ ساتھ سر پر سبز عمامہ بھی باندھنے لگا مگر گھرجا تے وقت اُتارلیتا۔
چند دنوں بعد لوگوں نے گھر والوں سے میرے خلاف شکايات کرنا شروع کردیں جس پر گھر ميں سختی ہونے لگی ،مجھے بات بات پر ٹوکا جاتا بلکہ مارنے سے بھی دریغ نہ کیا جاتا ۔ميں نے تنگ آکر گھر چھوڑ ديامگر کچھ ہی روزبعد بھائی وغیرہ نے بہانے سے بلوايا اورزبردستی نائی (حجام)کے پاس پکڑ کرلے گئے۔جب ميں نے اُس نائی کوبتايا کہ ميں مسلمان ہو چکا ہوں تو وہ ڈر گيا اوراُس نے داڑھی