کلی عرضی کی دوطرح سے تقسیم کی جاتی ہے ۔ ۱۔'' ایک حقیقت کے افرادکے ساتھ ''خاص ہونے یا نہ ہونے کے اعتبار سے ۔ ۲۔ ''معروض'' سے جدا ہونے یا نہ ہونے کے اعتبار سے۔
۱۔''ایک حقیقت کے افراد کے سا تھ'' خا ص ہونے یا نہ ہونے کے اعتبار سے کلی عرضی کی تقسیم
اس اعتبار سے کلی عرضی کی دوقسمیں ہیں: ۱۔خاصہ ۲۔عرض عام
۱۔خاصہ:
''ھُوَ کُلِّیٌّ خَارِجٌ عَنْ حَقِیْقَۃِ الأَفْرَادِ مَقُوْلٌ عَلیٰ أَفْرَادٍ وَاقِعَۃٍ تَحْتَ حَقِیْقَۃٍ وَاحِدَۃٍ''
یعنی خاصہ وہ کلی ہے جو افراد کی حقیقت سے خارج ہواور ایسے افراد پربولی جائے جوایک ہی حقیقت کے تحت واقع ہوں جیسے: ضاحک انسان کیلئے۔ اسے'' عرض خاص'' بھی کہا جاتاہے۔
وضاحت:
ضاحک انسان کیلئے خاصہ ہے کیونکہ یہ انسان کی حقیقت(حیوان ناطق)سے خارج ہے اور یہ ( یعنی ضحک ) صرف اورصرف انسان ہی کے افراد میں پایا جاتاہے۔