یوں دلالت کی کل چھ اقسام ہوئیں جو درج ذیل ہیں۔
۱۔دلالت لفظیہ وضعیہ۔ ۲۔ دلالت لفظیہ طبعیہ۔ ۳۔ دلالت لفظیہ عقلیہ۔ ۴۔ دلالت غیر لفظیہ وضعیہ۔ ۵۔ دلالت غیر لفظیہ طبعیہ۔ ۶۔ دلالت غیر لفظیہ عقلیہ۔
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر واضع کی وضع کی وجہ سے دلالت کرے۔ جیسے: لفظ زید کی دلالت ذات زید پر۔کیوں کہ واضع نے لفظ زید کو وضع ہی اس لئے کیا ہے کہ یہ ذات زید پر دلالت کرے۔
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر طبیعت کے چاہنے کی وجہ سے دلالت کرے۔ جیسے: لفظ
کی دلالت سینے کے درد پر۔کیوں کہ درد کے وقت طبیعت عموماً اس قسم کے الفاظ نکالنے پرمجبور ہو جاتی ہے۔اس دلالت میں
دال اور'' سینے کا درد''مدلول ہے۔
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر محض عقل کے چاہنے کی وجہ سے دلالت