اس پر ہنس کر اس کی دل آزاری کا سبب نہیں بنوں گا (۱۳)درجہ میں کتاب ، استاد اور درس کی تعظیم کی خاطر غسل کرکے،صاف مدنی لباس میں،خوشبو لگا کر حاضری دوں گا(۱۴)اگر کسی طالب علم کو عبارت یامسئلہ سمجھنے میں دشواری ہوئی تو حتی الامکان سمجھانے کی کوشش کروں گا(۱۵)سبق سمجھ میں آجانے کی صورت میں حمد الٰہی عزوجل بجا لاؤں گا(۱۶)اورسمجھ میں نہ آنے کی صورت میں دعاء کروں گااور باربارسمجھنے کی کوشش کروں گا(۱۷)سبق سمجھ میں نہ آنے کی صورت میں استاد پر بدگمانی کے بجائے اسے اپنا قصور تصور کروں گا(۱۸)کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو نا شرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا(مصنّف یاناشِرین وغیرہ کو کتا بوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا)(۱۹)کتاب کی تعظیم کرتے ہوئے اس پرکوئی چیزقلم وغیرہ نہیں رکھوں گا۔اس پر ٹیک نہیں لگاؤں گا۔