ہر فن کی ایک مسلمہ حیثیت ہے جیسے عربی عبارات کو حل کرنے کے لیے علم صرف ونحو کے قواعد کو جاننا اور اس کے قوانین کی پابندی کرنا لازمی ہے ایسے ہی کسی چیز میں غوروفکراور اس سے نتیجہ نکالنے میں غلطی سے بچنے کیلئے علم منطق کے اصول وقواعد کو جاننا اور اس کی پابندی کرنا ازحد ضروری ہے۔مگرا فسوس! اسے'' فضول وناکارہ،غامض ودقیق ودشوار'' جیسی صفات سے متصف کرکے اس علم سے دامن کو سمیٹا جارہا ہے حتی کہ طلباء اس سے بیزار دکھائی دیتے ہیں، جس کی ایک وجہ اس علم کی اہمیت سے نابلد ہونا ہے۔چنانچہ اس علم کی اہمیت پر کچھ روشنی ڈالی جاتی ہے:
امام غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی نے اس علم کو دیگر علوم کی پختگی کیلئے معیار قرار دیا۔ چنانچہ حجۃ الاسلام حضرت امام محمد غزالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی فرماتے ہیں: