Brailvi Books

نصاب النحو
17 - 268
کی جمع أَسْوِرَۃٌ اورأَسْوِرَۃٌ کی جمع أَسَاوِرُ ہے۔ اب آگے مزید اس کی جمع مکسر نہیں بن سکتی۔ ایسی جمع کو ''جمع منتہی الجموع''کہتے ہیں۔

جمع منتہی الجموع کے صیغے کی تعریف:

    وہ صیغہ جس کا پہلا حرف مفتوح اور تیسری جگہ الف (علامتِ جمع منتہی الجموع)ہو اور اس کے بعد ایک حرف ِ مشددہو۔ جیسے:دَوَآبُّ۔ یا دو حروف ہوں جن میں پہلا مکسورہو۔ جیسے:مَسَاجِدُ۔ یا تین حروف ہوں جن میں پہلا مکسور اور دوسرا ساکن ہو۔ جیسے: مَفَاتِیْحُ۔

جمع منتہی الجموع کے اوزان:

    اس کے کثیر اوزان ہیں ،چند کثیر الاستعمال درج ذیل ہیں ۔

۱۔ فَعَالِلُ۔جیسے :دَرَاھِمُ۔ ۲۔فَعَالِیْلُ۔ جیسے:دَنَانِیْرُ۔ ۳۔فَوَاعِلُ۔ جیسے :جَوَاھِرُ۔ ۴۔ مَفَاعِلُ۔جیسے: مَسَاجِدُ۔ ۵۔مَفَاعِیْلُ۔جیسے:مَسَاکِیْنُ۔ ۶۔ فَعَائِلُ۔جیسے :رَسَائِلُ۔
جمع کے چند ضروری قواعد:
    ٭ جمع مذکر سالم صر ف مذکرذوی العقول کے اعلام اور ان کی صفات ہی کی آتی ہے۔جیسے: زَیْدٌ سے زَیْدُوْنَ، مُسْلِمٌسے مُسْلِمُوْنَ۔ لہٰذا ہِنْدٌ کی جمع ہِنْدُوْنَ، قَلَمٌ کی جمع قَلَمُوْنَ اور رَجُلٌ کی جمع رَجُلُوْنَ نہیں بناسکتے؛کیونکہ اول مذکر نہیں ، ثانی ذوی العقول سے نہیں اور ثالث نہ علم ہے اور نہ صفت۔

    مذکر ذوی العقول کا علم ہوتو یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے آخر میں تاء (ۃ)نہ ہو۔ لہٰذ ا طَلْحَۃُ کی جمع طَلْحَتُوْنَ نہیں بنا سکتے ؛کیونکہ اس کے آخر میں ۃ موجود ہے۔
Flag Counter