نصاب اصول حديث مع افاداتِ رضویہ |
انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا:مہینہ (کبھی) انتیس دن کا (بھی)ہوتا ہے لہذا روزہ نہ رکھو یہاں تک کہ چاند نہ دیکھ لو اور روزہ ترک نہ کرو یہاں تک کہ چاند نہ دیکھ لو اور اگر چاند دکھائی نہ دے تو تیس دن پورے کرو. امام شافعی (رحمۃ اللہ علیہ ) اس حدیث کو ان الفاظ کے ساتھ روایت کرنے میں امام مالک سے متفرد ہیں کیونکہ امام مالک کے دوسرے اصحاب (شاگردوں) نے اسی سند سے ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث روایت کی ہے۔
''فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَاقْدِرُوْا لَہٗ
''امام شافعی کے متفرد ہونکی وجہ سے لوگوں نے یہ گمان کیا کہ امام شافعی کی یہ حدیث غریب ہے لیکن ہمیں ایک اور حدیث مل گئی جسے عبد اللہ بن مسلمہ القعنبی نے انہی الفاظ کے ساتھ امام مالک سے روایت کیا ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُاللہِ بْنِ مَسْلِمَۃَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللہِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: اَلشَّہْرُ تِسْعٌ وَّعِشْرُوْنَ ۔۔۔۔ فَاِنْ غُمَّ عَلَیْکُمْ فَأَکْمِلُوا الْعِدّۃَ ثَلاثِیْنَ ۔
یہ دونوں حدیثیں ایک ہی صحابی حضرت عبدا للہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کی سند سے ہیں ۔ لہذا امام شافعی سے مروی حدیث کو متابَع اور عبد اللہ بن مسلمہ کی حدیث کو متابِع کہیں گے۔