میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
اللہ عزوجل نے انسان کواشرف المخلوقات بناکر اس کرہ ارض میں بھیجا اور اس کی ہدایت کے لئے اپنے انبیاء ورسل علیہم الصلوٰۃ والسلام مبعوث فرمائے اور ان کے ذریعے انسان کو اپنی عبادت کرنے اورگناہوں سے بچنے کا حکم دیا،اس پر کچھ فرائض بھی عائدکئے اوراس کے اختیارات کی کچھ حدودبھی متعین فرمائیں ۔لیکن انسان بڑا ناشکرا ہےکہ وہ لذّاتِ حیات سے تو لطف اندوز ہوامگر زندگی عطا فرمانے والے خالق ومالک عزوجل کی عبادت کی طرف کَمَاحَقُّہٗ مائل نہ ہوا ۔
آج کے پُرفتن معاشرے میں جبکہ لوگوں کے دلوں سے خوف خدا عزوجل ختم ہو تا جا رہا ہے اور وہ گناہوں پر دلیر ہوتے جا رہے ہیں ،ضرورت اس اَمر کی ہے کہ اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کی جائے ۔زیرِ نظر کتاب ''نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں '' محدث ِجلیل فقیہ ابو اللیث سمرقندی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی مختصر مگر جامع تصنیف