نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ؕ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ وَلَاعُدْوَانَ اِلَّا عَلیَ الظَّالِمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُوَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ۔
پہلا باب: بے نمازی کی سزا
(۱)اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:
اِنَّ الصَّلٰوۃَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِیۡنَ کِتٰبًا مَّوْقُوۡتًا ﴿۱۰۳﴾
(پ ۵،النساء:۱۰۳)
ترجمہ کنزالایمان : بے شک نماز مسلمانوں پر وقت باندھا ہوا فرض ہے ۔
(2) وَاتَّبَعُوا الشَّہَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا ﴿ۙ۵۹﴾
(پ۱۶،مریم :۵۹)
ترجمہ کنزالایمان:اوراپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے۔
(3) فَوَیۡلٌ لِّلْمُصَلِّیۡنَ ۙ﴿۴﴾ الَّذِیۡنَ ہُمْ عَنۡ صَلَاتِہِمْ سَاہُوۡنَ ۙ﴿۵﴾
( پ۳۰،الماعون:۴،۵)
ترجمہ کنزالایمان:توان نمازیوں کی خرابی ہے جو اپنی نمازسے بھولے بیٹھے ہیں۔
حضرت سیدناابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہماارشاد فرماتے ہیں:''جہنم میں ''وَیْل''نامی خوف ناک وادی ہے جس کی گرمی سے خود جہنم بھی پناہ مانگتا ہے اور یہ اس شخص کا ٹھکانا ہے جو نماز کو وقت گزار کر پڑھتا ہے۔''