نمازِ جنازہ میںدو رُکن اور تین سنّتیں ہیں
دو رُکن یہ ہیں:{۱} چار بار’’ اللہُ اَکْبَرْ ‘‘کہنا{۲} قِیام۔ (دُرِّمُختارج۳ص۱۲۴) اس میںتین سنّتِ مُؤَکَّدہ یہ ہیں :{۱} ثَناء{۲}دُرُودشر یف {۳}میِّت کیلئے دُعا۔ (بہارِ شریعت ج۱ص۸۲۹)
نَمازِ جنازہ کا طریقہ (حنفی)
مُقتدی اِس طرح نیّت کرے: ’’میں نیّت کرتا ہوں اِس جنازے کی نَماز کی واسِطے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ، دُعا اِس میِّت کیلئے، پیچھے اِس امام کے‘‘(فتاوٰی تاتارْخانِیَہ ج۲ص۱۵۳) اب امام و مُقتدی پہلے کانوں تک ہاتھ اُٹھائیں اور ’’ اللہُ اَکْبَرْ
‘‘ کہتے ہوئے فوراً حسبِ معمول ناف کے نیچے باندھ لیں اور ثَناء پڑھیں۔ اس میں ’’ وَتَعَالٰی جَدُّکَ ‘‘کے بعد ’’ وَجَلَّ ثَنَاؤُکَ وَلَا اِلٰـہَ غَیْرُکَ ‘‘پڑھیں پھربِغیرہاتھ اُٹھائے’’ اللہُ اَکْبَرْ ‘‘ کہیں ، پھر دُرُودِ ابراہیم پڑھیں ، پھربِغیر ہاتھ اٹھائے ’’ اللہُ اَکْبَرْ ‘‘ کہیں اور دُعا پڑھیں ( امام تکبیریں بُلند آواز سے کہے اورمقتدی آہستہ ۔ باقی تمام اَذکار اما م ومقتدی سب آہِستہ پڑھیں ) دُعا کے بعد پھر ’’ اللہُ اَکْبَرْ ‘‘ کہیں اور ہاتھ لٹکا دیں پھر دونوں طرف سلام پھیر دیں۔ سلام میں میّت اور فرشتوں ورحاضِرین نماز کی نیّت کرے، اُسی طرح جیسے اور نَمازوں کے سلام میں نیَّت کی جاتی ہے یہاں اتنی بات زیادہ ہے کہ میّت کی بھی نیَّت کرے۔ (بہارِ شریعت ج ۱ ص ۸۲۹ ، ۸۳۵ماخوذاً)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد