Brailvi Books

نمازِ عید کا طریقہ(حنفی)
4 - 10
 کہنے کی مِقدار چُپ کھڑا رَہنا ہے۔   (بہارِ شریعت ج۱ص۷۸۱ دُرِّمُختار ج۳ص۶۱  وغیرہ)
نَمازِ عید  کس پر واجِب ہے؟
	عیدَین  ( یعنیعیدُالْفِطْر اور بَقَر عید ) کی نَماز واجِب ہے مگر سب پر نہیں صِرف ان پر جن پر جُمُعہ واجِب ہے۔  عِیدَین میں نہ اذان ہے نہ اِقامت ۔
  (بہارِ شریعت ج۱ص۷۷۹،مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی، دُرِّمُختار ج۳ص۵۱دارالمعرفۃ بیروت)
عید کاخُطبہ سنَّت ہے
	عیدَین کی ادا کی وُہی شرطیں ہیں جو جُمُعہ کی ، صِرف اتنا فرق ہے کہجُمُعہ میں خُطبہ شرط ہے اور عیدَین میں سُنَّت۔  جُمُعہ کا خطبہ قبل ازنَماز ہے اور عیدَین کا بعداز نَماز۔			(بہارِ شریعت ج۱ص۷۷۹،عالمگیری ج۱ص۱۵۰)
نمازِ عید کا وقت
	ان دونوں نمازوں کا وَقت سورج کے بقدر ایک نیزہ بلند ہونے ( یعنی طلوعِ آفتاب کے 20 مِنَٹ کے بعد)سے ضَحوۂ کُبرٰی یعنی نِصفُ النّہارشرعی تک ہے مگر عیدُالْفِطر میں دیر کرنا اور عیدُالْاَضحٰی جلد پڑھنا مُستَحَب ہے ۔
				   (بہارِ شریعت ج۱ص۷۸۱، دُرِّمُختار ج۳ص۶۰)
عید کی ادھوری جماعت ملی تو۔۔۔۔۔۔۔؟
	پہلی رَکعَت میں امام کے تکبیریں کہنے کے بعد مقتدی شامِل ہوا تو اُسی وَقت