Brailvi Books

مفتی دعوتِ اسلامی
7 - 85
پیش لفظ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

        یقینا صالحین کے واقعات وحالات میں اہلِ نظر کے لئے عبرت وبصیرت کا کثیرسامان ہوتا ہے ۔ ان کے ذکر سے دِلوں کو رو شنی، رو حوں کو تازگی اور فکر ونظر کو بالیدگی ملتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم نے جہاں اَسرار واَحکام اور شرائع وقوانین کی عقدہ کشائی کی ہے ، وہیں انبیائے سابقین علیہم السلام اور گزشتہ اَقوام کے حالات وواقعات بھی بڑی اثر انگیزی اور فیاضی کے ساتھ بیان کئے ہیں اور ہمارے لیے انہیں سامان عبرت وبصیرت قرار دیا ہے ،چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:
لَقَدْ کَانَ فِیۡ قَصَصِہِمْ عِبْرَۃٌ لِّاُوْلِی الۡاَلْبَابِ ؕ
                     ترجمہ کنزالایمان :بیشک ان کے واقعات میں ا ہل عقل کے لئے عبرت ہے ۔(پ ۱۳،یوسف: ۱۱۱ )

    بلاشبہ حیاتِصالحین کالمحہ لمحہ اپنے اندر بے پنا ہ کشش رکھتا ہے ۔ان کی زندگی کاقابل ِ تقلید پہلو یہ ہے کہ آخرت کی رعنائیاں ، جنت کی بہاریں ،عقبیٰ کی مسرتیں اور حسن حقیقی کے دیدا ر کی لذتیں ان کے قلب ونگاہ میں بسی ہوئی ہوتی ہیں۔اس لئے یہ اپنے خالقِ حقیقی عزوجل کی رضا کی جستجو میں لگے رہتے ہیں اوردنیا میں ایک مسافر کی سی زندگی بسر کرتے ہوئے جہانِ آخرت کو اپنے پیشِ نظر رکھتے ہیں۔ اس جہانِ باقی کی آباد کاری کے لئے وہ اسی طر ح منہمک نظر آتے ہیں جیسے کوئی ظاہر شناس انسان اس دنیا ئے فانی کی آباد کا ری کے لئے ہر لمحہ بے قراردکھائی دیتا ہے اورجس طرح اسے خوف ہوتا ہے کہ اگر میں نے ذرا بھی غفلت کی تو اپنے ہمسرو ں سے بہت پیچھے ہوجاؤں گا ، تھوڑی
Flag Counter