۱؎ یہاں آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے مراد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاص امتی ہیں جو قیامت تک ہوتے رہیں گے لہذا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا ان کے حق میں قبول ہوئی،یہ نہیں کہاجاسکتا بہت سید بڑے امیر ہوتے ہیں۔جمیع آل محمد نہیں فرمایا دیکھو مرقاۃ میں شرح اس حدیث کی۔کفاف بنا ہے کف سے بمعنی روکنا،اس سے مراد وہ مال ہے جو انسان کو سوال کرنے سے بچائے،بھیک سے روک لے یعنی بقدر ضرورت مالی ضرورت ہر شخص کی مختلف ہے لہذا کفاف بھی ہر شخص کا علیحدہ۔اس فرمان عالی میں امت کو تعلیم ہے کہ بقدر ضرورت مال پر قناعت کریں زیادتی کی ہوس میں ذلیل و خوار نہ ہو۔(اشعہ)