روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری کہ جو لوگ سونا چاندی جمع کرتے ہیں،الایۃ۔تو مسلمانوں پر بہت بھاری پڑا ۱؎ تو حضرت عمر بولے کہ تمہاری اس تنگی کو میں کھولتا ہوں ۲؎ آپ چلےعرض کیا یا نبی اﷲ یہ آیت حضور کے صحابہ پر بھاری ہے حضور نے فرمایا کہ اﷲ تعالٰی نے زکوۃ اس ہی لیے فرض فرمائی کہ تمہارے باقی مالوں کو پاک کردے ۳؎ اور میراثیں اسی ہی لیے فرض فرمائیں(اور کچھ کلام کیا)تاکہ وہ پاک مال تمہارے بعد والوں کا ہو۴؎ راوی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے تکبیر کہی ۵؎ پھرحضور نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں وہ بہترین چیز نہ بتاؤں جو آدمی جمع کرے وہ اچھی بیوی ہے کہ جب اسے دیکھے تو پسند آئے اور جب اسے حکم دے تو وہ فرماں برداری کرے اور جب مرد غائب ہو تو اس کی حفاظت کرے۶؎(ابوداؤد)