۱؎ آپ انصاری ہیں، اوسی ہیں، ۳ھ میں پیدا ہوئے،آپ کی کنیت ابو محمد یا ابو عمارہ ہے ،کوفہ قیام تھا، امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں وہیں وفات پائی،بہت صحابہ نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔
۲؎ بعض نے فرمایا کہ سترہ سے تین ہاتھ یعنی ڈیڑھ گز کے فاصلے پر کھڑا ہو مگر صحیح یہ ہے کہ بقدر سجدہ دور رہے اس کے لئےی حد مقرر نہیں کی جاسکتی کیونکہ بعض لوگ دراز قد ہوتے ہیں،بعض پست قد۔
۳؎ یعنی اس سترے یا قرب کی برکت یہ ہوگی کہ شیطان نماز میں وسوسہ نہ ڈال سکے گا۔معلوم ہوا کہ جیسے بسم اﷲ کی برکت سے شیطان کھانے سے دور رہتا ہے اور کھلے گھڑے پر لکڑی کھڑی کردینے سے بلائیں دور رہتی ہیں ایسے ہی سترے کی برکت سے نمازی سے شیطان دور رہتا ہےیہ قدرتی چیز ہے۔