علیہ نے فرمایا:اُس کے بَقَول تو تُو عذاب میں تھی، آخِر یہ انقِلاب کس طرح آیا؟ مرحومہ بولی: قبرِستان کے قریب سے ایک شخص گزرا اور اس نے مصطَفٰے جانِ رَحمت، شمعِ بزمِ ہدایتصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دُرُود بھیجا، اُس کے دُرُود شریف پڑھنے کی بَرَکت سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ہم 560قَبْر والوں سے عذاب اُٹھالیا۔
(التذکرۃ فی احوال الموتٰی واُمور الآخرۃ ج۱ص۷۴ماخوذاً)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مَعلوم ہُوا، دُرُود شریف کی بڑی بَرَکت ہے۔جب بھی کسی قبرستان کے قریب سے گزر ہویاد کرکے تِرمِذی شریف میں بیان کردہ یہ سلام کہہ لیجئے:اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ یَا اَھْلَ الْقُبُوْرِ یَغْفِرُ اللہُ لَنَا وَلَکُمْ اَنْتُمْ سَلَفُنَاوَنَحنُ بِالْاَثَر ترجَمہ:’’اےقَبْر والو! تم پر سلام ہو،اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے، تم ہم سے پہلے آگئے اور ہم تمہارے بعد آنے والے ہیں ۔‘‘( تِرمِذی ج۲ ص ۳۲۹ حدیث ۱۰۵۵) پھر سرکارِ عالی وقار، مدینے کے تاجدارصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکی ذاتِ والا تَبار پر دُرُود پاک بھیج کر اِس کا ثواب قبرستان میں دَفْن مسلمانوں کو اِیصال کردیجئے ،کیا عَجب ہمارا یہ تحفۂ دُرُود کسی کی نَجات کا سبب بن جائے ۔
بیکار گفتگو سے مِری جان چھوٹ جائے
ہر وَقْت کاش! لَب پہ دُرُود و سلام ہو
(وسائلِ بخشش ص ۱۸۹)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد