اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
ہوسکتا ہے شیطٰن آپ کو یہ رِسالہ( 48صفحات) مکمَّل پڑھنے سے روک دے مگر
آپ پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا
560قبروں سے عذاب اُٹھ گیا
ایک عورت نے مشہور ولیُّ اللہ حضرتِ سیِّدُنا حَسَن بَصری علیہ رحمۃُ اللہِ القویکی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہو کر عَرض کی: میری جوان بیٹی فوت ہوگئی ہے، کوئی طریقہ اِرشاد ہو کہ میں اُسے خواب میں دیکھ لوں ۔ آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ نے اُسے عمل بتا دیا ۔اُس نے اپنی مرحومہ بیٹی کو خواب میں تو دیکھا، مگر اِس حال میں کہ اُس کے بدن پر تارکَول (یعنی ڈامَر) کا لباس، گردن میں زنجیر اور پاؤں میں بَیڑیاں تھیں !یہ ہَیبتناک منظر دیکھ کر وہ عورت کانپ اُٹھی! اُس نے دوسرے دن یہ خواب حضرتِ سیِّدُنا حسن بصریعلیہ رحمۃُ اللہِ القویکو سنایا ، سن کرآپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ بَہُت مَغْمُوم ہوئے ۔کچھ عرصے بعد حضرت ِ سیِّدُنا حسن بصری علیہ رحمۃُ اللہِ القوی نے خواب میں ایک لڑکی کو دیکھا، جو جنّت میں ایک تَخْت پر اپنے سر پر تاج سجائے بیٹھی ہے ۔ آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہکو دیکھ کر وہ کہنے لگی: ’’میں اُسی خاتون کی بیٹی ہوں ، جس نے آپ کو میری حالت بتائی تھی۔ ‘‘آپ رحمۃُ اللہ تعالٰی