پنجاب( پاکستان )کے شہر گلزارِ طیبہ(سرگودھا) کی مقیم اسلامی بہن کی تحریر کا خلاصہ ہے کہ دعوت اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میری عملی حالت انتہائی ابتر تھی۔ماڈرن سہیلیوں کی صحبت نے مجھے فیشن ومخلوط تفریح گاہوں کا شوقین بنادیا تھا۔ نماز پڑھتی نہ روزے رکھتی اور برقع سے تو(مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّ) کوسوں دور بھاگتی تھی۔ بس T.V. اور V.C.R ہوتا اور میں۔خود سر اتنی تھی کہ اپنے سامنے کسی کی چلنے نہیں دیتی تھی۔ اُن دنوں میں کالج میں فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی۔ایک روز مجھے کسی نے امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ کے بیان کی کیسٹ بنام''وُضو اور سائنس'' تحفے میں دی۔ بیان معلوماتی اور دلچسپ تھا۔اس بیان کو سن کر میں اتنی متأثر ہوئی کہ میں نے علاقے میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے سنّتوں بھرے اجتماع میں جانا شروع کردیا۔مَدَنی ماحول کا نُور میری تاریک زندگی کو منوّر کرنے لگا ۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میں اپنی بُری