اَمْرٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَر
(یعنی نیکی کا حکم اور برائی سے منع کرنے)کا مقدَّس فریضہ بطریقِ اَحسن انجام دیا بلکہ مسلمانوں کو اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنے کا ذہن دیا ۔ایسی ہی ایک ہستی شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔرقادِری رَضَوی دامت برکاتہم العالیہ بھی ہیں جنہوں نے آج سے تقریباً27سال قبل۱۴۰۱ھ مطابق1981ء میں بابُ المدینہ کراچی میں تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک''دعوتِ اسلامی'' کے مَدَنی کام کا آغازاپنے چند رُفَقاء کے ساتھ کیا ۔ امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُم العالیہ وہ یادگار سَلَف شخصیت ہیں جو کہ کثیرُالکرامات بُزُرگ ہونے کے ساتھ ساتھ عِلماً و عَمَلاً، قولاً و فِعلاً ، ظاہِراًو باطِناً اَحکاماتِ الہٰیہ کی بجاآوری اور سُنَنِ نَبَوِیَّہ کی پَیرَوی کرنے اور کروانے کی بھی روشن نظیر ہیں۔ آپ دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ کی احساسِ ذِمَّہ داری اور تقوٰی و پرہیز گاری کی بَرَکتیں''دعوتِ اسلامی '' سے وابستہ ہونے والے اِسلامی