سیدناامام احمدبن حنبل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ(241-164ھ)اپنی''مُسْنَد۱؎''میں فرماتے ہیں :''رَوْح،عثمان الشحام سے،وہ مسلم بن ابو بکرہ سے اور وہ اپنے والد حضرت سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضورنبئ پاک،صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نماز کی طرف جاتے وقت ایک شخص کے قریب سے گزرے جوسجدہ میں تھا۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادافرمائی اورواپس تشریف لائے تووہ شخص ابھی تک سجدہ میں ہی تھا۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم وہاں ٹھہرگئے اور ارشاد فرمایا:''اسے کون قتل کریگا؟''ایک شخص کھڑا ہوا اس نے اپنی آستینیں چڑھائیں، تلوار سونتی اور اسے لہرایاپھرعرض کرنے لگا :''یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم!میرے ماں باپ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر قربان!میں سجدہ کرنے والے ایسے شخص کوکیسے قتل کرو ں جو یہ گواہی دیتا ہے کہ اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود نہیں اور( حضرت )محمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس کے خاص بندے اوررسول ہیں؟''