Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
60 - 105
    علامہ خطابی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی یہ بات وہی ہے جوہمارامؤقف ہے۔
چوتھی حدیثِ پاک
    امام ابوبکر بن ابی شیبہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ ۱؎ (235-159ھ)اپنی'' مُسْنَد۲؎ ''میں فرماتے ہیں کہ زید بن حباب، موسیٰ بن عبیدہ سے وہ ہود بن عطاء یمانی سے او روہ حضرت سیدنا اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کر تے ہيں کہ ہم میں ایک بہت ہی عبادت گزار، صاحب زُہدوتقویٰ او ر عقل مند نوجوان تھا۔ہم نے بارگاہِ رسالت علی صاحبھاالصلوٰۃ والسلام میں اس نوجوان کا نام ذکرکیا توآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اسے پہچان نہ سکے۔ ہم نے اس کی صفات بیان کیں، پھر بھی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اسے نہ پہچان سکے ۔ابھی ہم گفتگوہی کر رہے تھے کہ وہ شخص آتا دکھائی دیا۔ہم نے عرض کی: ''یارسولَ اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم!یہی وہ شخص ہے۔''توآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''مجھے تواس کے چہرے پرشیطان کی سیاہی(یعنی منافقت کی علامات ) دکھائی دے رہی ہے۔اس نے آکر سلام کیاتونبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم،شاہ ِبنی آدم صلي اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمايا:''کیاتیرے دل میں یہ خیال نہیں آیا کرتا کہ تُواس قوم کابہترین شخص ہے؟''اس نے جواب دیا: ''اللہ عزوجل کی قسم! ہاں،سچ تو یہ ہے کہ مجھے یہ خیال آتارہتاہے ۔''پھر وہ چلا گیا او رمسجد میں داخل ہوگیا۔
    آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''کون اس شخص کو قتل کریگا؟''
۱ ؎ حافظ الحدیث ،المحدث ، المفسر، الفقیہہ ابو بکر عبداللہ بن محمد بن ابراہیم بن عثمان الکوفی ، العبسی المعروف بابن ابی شیبہ آپ کا وصال ماہ محرم الحرام میں ہوا آپ کی چند مشہور کتب یہ ہیں: المسند فی الحدیث ، السنن فی الفقہ ، کتاب التفسیر ، التا ریخ ، الایمان ،کتاب الزکاۃ ، المصنف فی الاحادیث والآثار وغیرہ۔(الاعلام للزرکلی،ج۴،ص۱۱۷)

۲؎ مسند ابن ابی شیبہ للامام ابو بکر عبداللہ بن محمدابن القاضی ابی شیبہ الحافظ۔ (کشف الظنون،ج۲،ص۱۶۷۸)
Flag Counter