اورپندونصائح پر مشتمل اشعار بھی لکھے۔
۱۳۲۸ ھ میں آپ نے مراد آباد میں ایک علمی درس گاہ مدرسہ انجمن اہلسنت وجماعت کی بنیا د رکھی بعد میں اسی عظیم الشان دینی درسگاہ کا نام جامعہ نعیمیہ رکھا گیا، جہاں آج بھی ہزاروں تشنگان علم سیراب ہورہے ہیں ۔
بہرحال آپ اپنی ذات میں ایک انجمن کی حیثیت رکھتے تھے ۔ساری عمر اسی طرح دین کی خدمت کرتے رہے ۔بالآخر داعی اجل کو لبیک کہنے کا وقت آپہنچااورآپ کا انتقال پر ملال ۱۹ ذی الحجہ ۱۳۶۷ ھ بمطابق ۲۳ اکتوبر ۱۹۴۸ ء کورات ۱۲ بجے ہوا ۔آپ کی تدفین جامعہ نعیمیہ مراد آباد کی مسجدکے بائیں گوشے میں کی گئی ۔آج بھی آپ سے اکتساب فیض کا سلسلہ جاری ہے اوران شاء اللہ عزوجل تاقیامت جاری رہے گا۔اللہ عزوجل آپ پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے ۔آمین ۔
ۤ