لوگ علماء کو اپنے تعلقات یاد دلائیں گے۔ اگر کسی نے عالِم کو دنیا میں وضو کے لئے پانی لا کر دیا ہوگا تو وہ بھی یاد دلا کر شفاعت کی درخواست کریگا اور وہ اس کی شفاعت کریں گے۔
سوال: محشر کے اہوال (۱)،آفتاب کی نزدیکی سے بھیجے کھولنے 'بدبودار پسینوں کی تکالیف اور ان مصیبتوں میں ہزارہا برس کی مُدّت تک مبتلا اور سرگرداں (۲) رہنے کا جو بیان فرمایا یہ سب کیلئے ہے؟ یا ا للہ تعالیٰ کے کچھ بندے اس سے مستثنیٰ بھی ہیں؟
جواب: ان اہوال میں سے کچھ بھی انبیاء (۳) علیہم السلام و اولیاء و اتقیائ(۴)و صلحاء (۵)رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو نہ پہنچے گا وہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے ان سب آفتوں اور مصیبتوں سے محفوظ ہوں گے۔ قیامت کا پچاس ہزار برس کا دن جس میں نہ ایک لقمہ کھانے کو میسّر ہوگا، نہ ایک قطرہ پینے کو، نہ ایک جھونکا ہوا کا۔ اوپر سے آفتاب کی گرمی بھون رہی ہوگی، نیچے زمین کی تپش ،اندر سے بھوک کی آگ لگی ہوگی۔ پیاس سے گردنیں ٹوٹی جاتی ہوں گی سالہاسال کی مُدت کھڑے کھڑے بدن کیسا دُکھا ہوا ہوگا شدّت خوف سے دل پھٹے جاتے ہوں گے۔ انتظار میں آنکھیں اُٹھی ہوں گی بدن کا پرزہ پرزہ لرزتا کانپتا ہوگا وہ طویل دن اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس کے خاص بندوں کیلئے ایک فرض نماز کے وقت سے زیادہ ہلکا اور آسان ہوگا۔