Brailvi Books

کتابُ العقائد
34 - 64
صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم سجدے سے سر اٹھائیے بات کہے سنی جائے گی، شفاعت کیجئے قبول کی جائے گی۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہٖ وسلم کی ایک شفاعت تو تمام اہل محشر کیلئے ہے جو شدّتِ ہول (۱) اور طولِ خوف (۲) سے فریاد کر رہے ہوں گے اور یہ چاہتے ہوں گے کہ حساب فرما کر ان کے لئے حکم دے دیا جائے۔ اَب حساب شروع ہوگا۔ میزان (۳)عمل میں اعمال تولے جائیں گے۔ اعمال نامے ہاتھوں میں ہوں گے۔ اپنے ہی ہاتھ، پاؤں، بدن کے اعضاء اپنے خلاف گواہیاں ديں گے ۔ زمین کے جس حصّہ پر کوئی عمل کیا تھا وہ بھی گواہی دینے کو تیار ہوگا۔ عجیب پریشانی کا وقت ہو گا کوئی یار نہ غمگسار ۔ نہ بیٹا باپ کے کام آسکے گا نہ باپ بیٹے کے۔ اعمال کی پرسش (۴)ہے۔ زندگی بھر کا کیا ہوا سب سامنے ہے۔ نہ گناہ سے مکر سکتا ہے نہ کہیں سے نیکیاں مل سکتی ہیں۔ اس بے کسی (۵) کے وقت میں دستگیرِ بیکساں(۶) حضور پُر نور، محبوبِ خدا، محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ آلہ وسلم کام آئیں گے اور اپنے نیاز مندوں (۷)اور امیدواروں کی شفاعت فرمائیں گے۔ 

    حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شفاعتیں کئی طرح کی ہوں گی بہت لوگ تو آپ کی شفاعت سے بے حساب داخل جنت ہوں گے اور بہت لوگ جو دوزخ کے مستحق ہوں گے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ آلہ وسلم کی شفاعت سے دخولِ (۸) دوزخ سے بچیں گے اور جو گناہگار مومن دوزخ میں پہنچ چکے ہوں گے وہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ آلہ وسلم کی شفاعت سے دوزخ سے نکالے جائیں گے۔ اہلِ جنّت بھی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ آلہ وسلم کی شفاعت سے فیض پائیں گے ان کے درجات بلند کئے جائیں گے۔ باقی اور انبیاء ومرسلین علیہم السلام و صحابہ کرام و شہداء و علماء واولیا ء رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اپنے متوسلین (۹)کی شفاعت کریں گے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 (۱) ڈر، خوف ، گھبراہٹ (۲) خوف کی زیادتی (۳) ترازو (۴) پوچھ گچھ (۵) اکیلا پن ، بے مدد گاری (۶)بے یارو مددگار کے مددگار (۷) حاجت والے ، خواہش رکھنے والے (۸) داخل ہونا (۹)وسیلہ ڈھونڈنے والے ، وسیلہ بنانے والے
Flag Counter