Brailvi Books

کتابُ العقائد
24 - 64
تقدیر
    دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے اور بندے جو کچھ کرتے ہیں نیکی ،بدی وہ سب اللہ تعالیٰ کے علمِ ازلی (۱) کے مطابق ہوتا ہے۔ جو کچھ ہونے والا ہے وہ سب اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے اور اس کے پاس لکھا ہوا ہے۔

سوالات

سوال:    کیا تقدیر کے موافق کام کرنے پر آدمی مجبور ہے؟

جواب:    نہیں۔ بندہ کو اللہ تعالیٰ نے نیکی ،بدی کے کرنے پر اختیار دیا ہے۔ وہ اپنے اختیار سے جو کچھ کرتا ہے وہ سب اللہ تعالیٰ کے یہاں لکھا ہوا ہے۔
موت اور قبر کا بیان
    ہرشخص کی عمر مقرر ہے نہ اس سے گھٹے، نہ بڑھے۔ جب وہ عمر پوری ہو جاتی ہے تو ملک الموت (۲)علیہ السلام اس کی جان نکال لیتے ہیں موت کے وقت مرنے والے کے داہنے ،بائیں جہاں تک نظر جاتی ہے فرشتے ہی فرشتے دکھائی دیتے ہیں۔ مسلمان کے پاس رحمت کے فرشتے، کافر کے پاس عذاب کے۔ مسلمانوں کی روح کو فرشتے عزّت کے ساتھ لے جاتے ہیں اور کافروں کی روح کو فرشتے حقارت کے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔ روحوں کے رہنے کے لئے مقامات مقرر ہیں نیکوں کیلئے علیحدہ اور بدوں کے لئے علیحدہ ۔ مگر وہ کہیں ہو، جسم سے ان کا تعلق باقی رہتا ہے ۔ اس کی ایذا سے ان کو تکلیف ہوتی ہے۔ قبر پر آنے والے کو دیکھتے ہیں، اس کی آواز سنتے ہیں ،مرنے کے بعد روح کسی دوسرے بدن میں جاکر پھر نہیں پیدا ہوتی، یہ جاہلانہ خیال ہے ،اسی کو آواگون (۳) کہتے ہیں۔
 ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 (۱) خدا کا قدیم علم جو ہمیشہ سے ہے (۲) روح قبض کرنے والا فرشتہ (۳) بعض لوگ کہتے ہیں کہ جو لوگ دنیا سے اچھے عمل کر کے نہیں جاتے تو ان کی روح مرنے کے بعد اس کے عمل کے مناسب دوسرے کے بدن میں آجاتی ہے
Flag Counter