حضرتِ سیّدُنا ابو ہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فر ماتے ہیں: رسولِ ثَقَلَین ، سلطانِ کونَین ، رَحمتِ دارَین، غمزدوں کے دلوں کے چین ،نانائے حَسَنَین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم و رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ ہم (غزوۂ) حُنَین میں حاضِر ہوئے ،توا للہ کے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ وَصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ایک شخص کے بارے میں جوکہ اسلام کادعویٰ کرتاتھافرمایا: یہ دوزَخی ہے ۔ پھر جب ہم قِتال (یعنی لڑنے) میں مشغول ہوئے تو وہ شخص بَہُت شدّت سے لڑا اور اُسے زخم لگ گیا۔کسی نے عرض کی :یارسولَ اللہ! عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جس کے بارے میں آپ نے کچھ دیر پہلے فرمایا تھا کہ وہ دوزخی ہے اُس نے آج شدید قِتال کیا اور مرگیا ۔تو نبیِّ ا کرم ،رسولِ مُحتَشَم،شاہِ بنی آدمصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :وہ جہنّم میں گیا ۔قریب تھا کہ بعض لوگ شک میں پڑجاتے کہ دَرِیں اَثنا( یعنی اتنے میں) کسی نے کہا :وہ مرا نہیں تھا بلکہ اُسے شدید زخم لگا تھا اور