کربلا کا خونی منظر |
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُم وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہٗ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ عَلٰی کُلِّ حَال
آپ کا دَستی مکتُوب اپنے اندر عشقِ رسُول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہٖ سلم کی چاشنی لئے مجھ بدکار کے دستِ گنہگار میں آیا، مدینے کی مٹھاس سے تربتر مکتوب پڑھا، آپ دعوتِ اسلامی کیلئے بَہُت کُڑھتی اورکوششیں بھی کرتی ہیں یہ جان کر دل باغ باغ بلکہ باغِ مدینہ بن گیا۔
میری مَدَنی بیٹی! لوگوں کے طعنوں کی پرواہ مت کیجئے، جو بھی سنّتوں کے راستے پر چلنے کی کوشِش کرتا ہے آج کل اس کے ساتھ مُعاشرہ اکثر اِسی قسم کا نارَوا سلوک کرتا ہے ۔ آہ! ؎
وہ دور آیا کے دیوانۂ نبی کے لئے ہر ایک ہاتھ میں پتّھر دکھائی دیتا ہے
کربلا کا خُونِیں منظر
جب کبھی سنّتوں پر عمل یا اس کی خدمت کے سبب آپ پر ظُلْم و سِتَم ہو تو اُس وقت کربلاکے خُونِیں منظر کا تصوُّر باند ھ لیا کیجئے۔ خاندانِ نُبُوَّت کا آخِر قُصور