میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!امیرُالْمُؤمِنِین، فاتِحِ اَعظم حضرتِ سیِّدُنا فارُوقِ اَعظَم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی اِس عالیشان کَرامَت سے علم وحِکمت کے کئی مَدَنی پھول چُننے کو ملتے ہیں :
{1} امیرُالْمُؤمِنِین ، محبُّ المسلمین، ناصِرِ دینِ مُبین حضرتِ سیِّدُنا عُمَر فاروقِ اَعظَم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے مدینۂ طَیِّبَہ زَادَھَا اللہُ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً سے سینکڑوں مِیل کی دُوری پر ’’نَہاوَنْد‘‘ کے میدانِ جنگ اور اُس کے اَحْوال وکَیْفِیّات کو دیکھ لیااور پھر عَساکرِ اِسلامِیہ کی مشکلات کا حل بھی فوراًلشکر کے سِپہ سالار کو بتا دیا ۔ اِس سے معلوم ہوا کہ اہلُ اللہ کی قوّتِ سَماعت وبَصارت(یعنی سننے اور دیکھنے کی طاقت) کو عام لوگوں کی قُوّتِ سَماعت وبَصارت پر ہرگز ہرگز قِیاس نہیں کرنا چاہئے بلکہ یہ اعتِقاد رکھنا چاہئے کہاللہرَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ نے اپنے محبوب بندوں کے کانوں اور آنکھوں میں عام انسانوں سے بہت ہی زیادہ طاقت رکھی ہے اور ان کی آنکھوں ، کانوں اور دوسرے اَعضاء کی طاقت اِس قدَر بے مِثْل وبے مثال ہے اور اُن سے ایسے ایسے کارہائے نُمایاں اَنجام پاتے ہیں کہ جن کو دیکھ کر کرامت کے سوا کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا{2}وزیرِ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، رُکنِ قَصرِمِلَّت حضرتِ سیِّدُنا فاروقِ اَعظَم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی آواز سینکڑوں مِیل دُور نہاوند کے مقام پر پہنچی اور وہاں سب اہلِ لشکر نے اس کو سُنا {3} جانشینِ رسولِ مقبول، گلشنِ صَحابِیَّت کے مہکتے پھول، امیرُالْمُؤمِنِین، حضرتِ سیِّدُنا عُمَر بن خَطّاب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی بَرَکت سے اللہرَبُّ الْعِزَّت عَزَّ وَجَلَّ نے اس جنگ میں مسلمانوں کو فَتْح ونصرت عنایت فرمائی ۔