Brailvi Books

کراماتِ فاروقِ اعظم
2 - 48
حضرت علّامہ کفایت علی کافی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الشَّافِی  فرماتے ہیں  :    ؎      
دُعا کے ساتھ نہ ہووے اگر درُود شریف	نہ ہووے حَشر تلک بھی بر آوَرِ(1) حاجات
قبولیَّت ہے دُعا کو دُرود کے باعِث		یہ ہے دُرود کہ ثابِت کرامت وبَرَکات
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
صدائے فاروقی اور مسلمانوں کی فتح یابی
    دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مَطبُوعہ 346 صفْحات پر مُشْتَمِل کتاب ’’کراماتِ صحابہ‘‘ صَفْحَہ74پر شیخ الحدیث حضرتِ علّامہ مولانا عبد المصطفی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِی تحریر فرماتے ہیں جس کا خُلاصہ کچھ یوں ہے  :  امیرُ الْمُؤمِنِین، حامی ٔ دینِ متین، مُحبُّ المسلمین، غَیظُ المنافِقین، امامُ العادِلین، حضرتِ سیِّدُنا عُمَرفاروقِ اَعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے حضرتِ سیِّدُنا سارِیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو ایک لشکر کا سِپَہ سالار ( کمانڈر)بنا کر سرزمینِ ’’نَہاوَنْد‘‘ میں جِہاد کے لئے رَوانہ فرمایا ۔ سپہ سالارِ لشکرِ اسلامیہ حضرتِ سیِّدُنا سارِیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کُفّارِ ناہنجار سے برسرِپَیکار تھے کہ وزیرِ رسولِ انور حضرت ِسیِّدُنا عُمَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے مسجدِنَبَوِ یِ الشَّریف عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کے مِنبرِ اَطہَر پر خُطبہ پڑھتے ہوئے اچانک اِرشاد فرمایا :  ’’یَا سَارِیَۃُ الْجَبَل یعنی اے ساریہ!پہاڑکی طرف پیٹھ کرلو ۔ ‘‘ حاضِرینِ مسجِد حیران رہ گئے کہ لشکرِ اسلام کے سِپَہ سالار حضرتِ سارِیَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ



________________________________
1 - 	برآور کا معنیٰ ہے  :  پورا ہونا ۔