صلوا علی الحبیب صلی اللہ تعالٰی علٰی محمد
حضرتِ سیدناامام فخر الدین رازی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْوَالِی اپنی مایہ ناز تفسیر ''تفسیر کبیر ''میں زیرِ آیت
وَعَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسْمَآءَ کُلَّہَا
ترجمہ کنزالایمان :اور اللہ تعالیٰ نے آدم کو تمام نام سکھائے ۔(پ۱،البقرۃ:۳۱) ''نقل فرماتے ہیں :
سرکارِ دوعالم ،نورِ مجسم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمَ ایک صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے محوِ گفتگو تھے کہ آپ پر وحی آئی کہ اس صحابی کی زندگی کی ایک ساعت (یعنی گھنٹہ بھر زندگی) باقی رہ گئی ہے ۔ یہ وقت عصر کا تھا ۔ رحمتِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمَ نے جب یہ بات اس صحابی کو بتائی تو انہوں نے مضطرب ہوکر التجاء کی : ''یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ! مجھے ایسے عمل کے بارے میں بتائيے جو اس وقت میرے لئے سب سے بہتر ہو۔'' تو آپ نے فرمایا :''علمِ دین سیکھنے میں مشغول ہوجاؤ ۔'' چنانچہ وہ صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ علم سیکھنے میں مشغول ہوگئے اور مغرب سے پہلے ہی