جنتی محل کا سودا |
لیے یہ حدیثِ پاک مُلاحَظہ فرمائیے چُنانچِہ سَیِّدُ الانبِیاءِ وَالْمُرسَلِیْن ، رَاحتُ الْعَاشقین،جنابِ صَادِق واَمِین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ دِلنشین ہے: ''تھوڑا سا رِیا بھی شِرک ہے اورجو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ولی سے دُشمنی کرے وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے لڑائی کرتا ہے،اللہ تعالیٰ نیکوں ، پرہیزگاروں،چھپے ہوؤں کو دوست رکھتا ہے کہ غائب ہوں تو ڈھونڈے نہ جائیں،حاضِر ہوں تو بُلائے نہ جائیں ا ور اُن کو نزدیک نہ کیا جائے،اُن کے دِل ہدایت کے چَراغ ہوں ، ہر تاریک گرد آلود سے نکلیں۔
(مِشْکَاۃُ الْمَصَابِیح ج۲،ص۲۶۹،حدیث۵۳۲۸، دارالکتب العلمیۃ بیروت )
ہر نیک بندے کا احترام کیجئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ بارگاہِ خداوندی عزوجل میں مقبولیّت کا مِعیار(مِعْ۔یَار) شہرت و ناموری ہر گزنہیں بلکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں تو مُخلص بندے ہی مقبول ہوتے ہیں اگرچِہ دُنیا میں اُنہیں کوئی اپنے پاس کھڑا نہ ہونے دے،گُم ہو جائیں تو کوئی ڈھونڈنے والا نہ ہو،وفات پاجائیں توکوئی رونے والا نہ ہو،کسی محفل میں تشریف لائیں تو کوئی بھاؤ پوچھنے والا نہ ہو۔بَہَرحال