غصّہ آیا،اُس نے دِیوانے کو تھپڑ رسید کر دیا۔دِیوانے نے مار کھا کراللہ عَزَّوَجَلَّ کا شُکر ادا کرتے ہوئے کہا:''یااللہ عَزَّوَجَلَّ تُو بھی بڑا بے نیاز ہے،کہیں دودھ پِلاتا ہے تو کہیں تَھپّڑ نصیب ہوتا ہے،اچھا!ہم تو تیری رِضا پر راضی ہیں۔''یہ کہہ کر دِیوانہ آگے چل دیا۔کچھ ہی دیر بعد طَوائف کا یار مکان کی چھت پر چڑھا ،اُس کا پاؤں پِھسلا،سَر کے بَل زمین پر گِرا اور مَر گیا۔پھر جب دوبارہ اُس دِیوانے کا اُسی مقام سے گُزر ہوا،کسی شخص نے دِیوانے سے کہا: آپ نے اُس شخص کو بَد دُعا دی جس سے وہ گِر کر مَر گیا۔دِیوانے نے کہا:''خدا کی قَسم! میں نے کوئی بَد دُعا نہیں دی۔''اُس شخص نے کہا:پھر وہ شخص گِر کر کیوں مَرا ؟ دِیوانے نے جواب دیا: '' بات یہ ہے کہ اَنجانے میں میرے پاؤں سے طَوائف کے کپڑوں پر کیچڑ پڑا تَو اُس کے یار کو ناگوار گُزرااور اُس نے مجھے تھپڑ رسید کیا،جب اُس نے مجھے تھپڑ مارا تو میرے پروردگارجل جلالہٗ کو ناگوار گُزرا اور اُس بے نیاز عزوجل نے اُسے مکان سے نیچے پھینک دیا۔