اللہ عزوجل نے انسان کواپنی تمام مخلوق پر شرف اوربرتری عطافرمائی اور اشرف المخلوقات بنایا۔اسے تحقیق وتفکر کاایسا شعور عطا فرمایا کہ یہ براہین ودلائل کی روشنی میں حق وباطل میں تمیز کر سکتا ہے۔اس نے لوگوں کی ہدایت و رہبری کے لیے پیغمبرمبعوث فرمائے،جنہوں نے اپنے فرائض منصبی کو کاملاً ادا کیا۔لوگوں کودعوتِ توحید دیتے ہوئے صرف ایک معبود 'ربّ عزوجل کی عبادت کی طرف بلایا،ایمان و کفر کا فرق واضح کیا، ایمان لانے والوں کے لیے انعاماتِ خداوندی اور ابدی نعمتوں کا مثردہ سنایا اورکفر وشرک پر اڑے رہنے والوں کو اللہ عزوجل کے عذاب سے ڈرایا۔ توخوش نصیب ہیں وہ جنہوں نے ان کی دعوت پر لبیک کہا، ایمان لائے اور توحیدورسالت کا اقرار کر کے اپنے رب عزوجل کی رضا کے حصول میں کوشاں ہوگئے۔اور بد نصیبی ہے ان لوگوں کی جنہوں نے یہ سب کچھ جاننے کے باوجوداللہ عزوجل کی آیتوں کو جھٹلایا،کفروشرک کو اختیار کیا،اللہ عزوجل اور اس کے رسولوں علیہم السلام کی نافرمانی کو اپنا شعاربنالیا اورعذاب جہنم کے حق دار ہوئے ۔ قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد ہوتا ہے: