Brailvi Books

حکایتیں اور نصیحتیں
64 - 649
مردے کو بیٹیوں کی رِقَّت انگیز دعا کام آگئی:
    حضرتِ سیِّدُنا حارِث بن نبہان علیہ رحمۃ اللہ المنان فرماتے ہیں: ''میں قبرستان جایا کرتا، قبر والوں کے لئے رحم کی دعا مانگتا اور غوروفکر کرتا، ان کے احوال سے نصیحت حاصل کرتا۔ میں انہیں دیکھتاکہ وہ خاموش ہیں،کلام نہیں کرتے اور نہ ہی ان (مرنے والوں) کے پڑوسی ان کی ملاقات کو آتے ہیں، زمین کا پیٹ ان کا بچھونا ہے اور زمین کی پیٹھ ان کا اوڑھنا ہے اور میں انہیں پکارا کرتا: ''اے قبر والو! دُنیا سے تمہارے نام ونشان مٹ چکے ہیں لیکن تمہارے گناہ نہیں مٹے۔ تم نے بوسیدہ گھروں میں ڈیرے لگا لئے ہیں پس تمہارے پاؤں ورم زدہ ہیں۔'' پھر میں بہت زیادہ روتا اور اس کے بعدایک گنبد کی طر ف چلاجاتا جس میں ایک قبر تھی اوراس کے سائے میں سو جاتا۔ ایک مرتبہ میں ایک قبر کے پاس سویا ہوا تھا کہ اچا نک صاحب ِ قبر کو دیکھاکہ اس کی گردن میں زنجیر تھی، آنکھیں نیلی اور چہرہ سیاہ ہوچکاتھا اور کہہ رہا تھا: ''ہائے !میری بربادی و ہلاکت ! اگر دنیاوالے مجھے دیکھ لیں تو کبھی بھی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی نہ کریں۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!مجھ سے ان لذات اور ان خطاؤں کے متعلق پوچھا گیا جنہوں نے مجھے ان زنجیروں میں جکڑوایا اور مجھے غرق کر دیا ہے، تو ہے کوئی میری فریاد سننے والا؟ یا میرے گھر والو ں کو میری اس حالت کی خبر دینے والا؟''

    حضرتِ سیِّدُناحارث رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرما تے ہیں: ''جب میں بیدارہوا توبہت خوف زدہ تھاقریب تھا کہ اس ہولناک منظر سے میرا دل نکل جا تاجو میں نے دیکھا تھا، میں گھر گیا، اور ساری رات اسی کے متعلق غور وفکر کرتا رہا۔ جب صبح ہوئی تو گھر والوں کو کہا: ''میں کل جہاں گیا تھا مجھے دوبارہ وہا ں جانے دو، شاید! کوئی قبر کی زیارت کرنے کے لئے آئے تو جو میں نے دیکھا اس کو بتاؤں۔'' جب میں وہاں گیا تو کسی کو نہ پایا، میں سو گیا، میں نے پھر دیکھا کہ قبر والے کو چہرے کے بل گھسیٹا جا رہا ہے اوروہ کہہ رہا ہے:''ہا ئے ہلاکت! دنیا میں میرے اعمال برے اور عمر طویل تھی، مجھ پر اللہ عَزَّوَجَلَّ سخت ناراض ہے، اگر رب عَزَّوَجَلَّ نے مجھ پر رحم نہ کيا اور مجھے عذاب سے نہ بچایاتو میرے لئے ہلاکت وبربادی ہے۔'' جب میں بیدار ہوا تو اس آنکھوں دیکھے عبرتناک واقعے کی وجہ سے خوف زدہ تھا، بہرحال میں گھرواپس آگیااور رات بسرکی، جب صبح ہوئی تو میں پھرقبر کے پاس چلا گیاکہ شاید! کوئی قبر کی زیارت کے لئے آیا ہو تو میں اس کو یہ سارا واقعہ سناؤں لیکن میں نے قبر کی زیارت کرنے والے کسی شخص کو نہ پایا۔مجھے نیند آگئی، تو میں نے اس دفعہ صاحب قبر کو دیکھا کہ اس کے دونوں قدموں کو باندھا جا رہا ہے اور وہ کہہ رہا ہے: ''دنیاوالے مجھ سے کتنے بے خبر ہو چکے ہیں، مجھ پر عذاب بڑھایا جا رہا ہے، اسبا ب اورحیلے سب منقطع ہوگئے، رب عَزَّوَجَلَّ مجھ سے ناراض ہے، مجھ پر ہر سمت سے (رحمت کے)دروازے بند ہيں، ہلاکت ہے میرے لئے! اگر رب عَزَّوَجَلَّ مجھ پر رحم نہ کرے۔''

    حضرتِ سیِّدُناحارث رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرما تے ہیں: ''میں خوف کے عالم میں نیندسے بیدار ہوا، میں نے لوٹنے کا ارادہ ہی
Flag Counter