ولیِ کامل کی صحبتِ با اثر نے ایک ماڈرن نوجوان کو پیارے رَسُول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلمکا دیوانہ اور سَرتا پا سنتوں کا نمونہ بنادیا۔ چہرے پر داڑھی مبارک سر پر زلفیں اورہر وقت سنّت کے مطابق لباس اور سر عِمامہ مبارَکہ سے آراستہ رہنے لگا۔ نہ صرف خود سنتوں پر عَمَل کرتے بلکہ اپنے بیان کے ذریعے دوسروں کو بھی سنتوں پر عمل کی ترغیب دلاتے رہے۔ شیخِ طریقت امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ فرماتے ہیں کہ'' وہ ایک اچھے مبلِغ، نعت گو شاعر تھے اور میرا حسنِ ظن ہے کہ وہ عاشقِ رسول اور بااخلاق و باکردار مسلمان تھے۔''
چند روز بسترِ علالت پر رہ کر رَبِیْعُ الغوث شریف کی چاند رات ۱۴۰۶ھ شبِ ہفتہ بمطابق 14 دسمبر ۱۹۸۵ کو صرف ۲۲ سال اس بے وفا دنیا میں گزار کر بھرپور جوانی کے عالم میں اس دنیا سے کوچ کرگئے۔