حیرت انگیز حادثہ |
بالآخِر اشکبار آنکھوں کے ساتھ مرحوم کو سِپُردِ خاک کردیا گیا۔ بعدِ تدفین عزیز و اقارِب رخصت ہوگئے۔ مگر اب بھی روحانی رشتہ دار یعنی اسلامی بھائی کثیر تعداد میں کافی دیر تک قبْر پر موجود رہے اور نعت خوانی ہوتی رہی۔
مرحوم کو سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے دامن میں چُھپالیا
مرحوم کے سوئم کے سلسلے میں شہید مسجد کھارادر بابُ المدینہ (کراچی) میں عشاء کے بعد اسلامی بھائيوں نے قراٰن خوانی اوراجتماعِ ذکرونعت کا انعقاد کیا۔ اجتماع کثیر تھا اس لئے مسجد کے باہَر ہی اجتماع کا انتظام کیا گیا۔ مولانا حَسَن رضا خان علیہ رحمتہ الرحمٰن کی لکھی ہوئی نعت شریف کے اس شعر کی دیر تک تکرار ہوتی رہی۔
؎ بخشوانا مجھ سے عاصی کا رَوا ہوگا کسِے؟ کس کے دامن میں چھُپوں دامن تمہارا چھوڑکر
حاضرین پر ایک ذوق کی کیفیت طاری تھی۔ امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ فرماتے ہیں:'' ایک خوش نصیب اسلامی بھائی نے مجھے بتایا کہ اس دوران مجھ پر غنُودگی طاری ہوگئی آنکھ بند ہوئی اور دل کی آنکھیں کھل گئیں۔ کیا دیکھتا ہوں کہ